خاندانی زندگی کا قرآنی اسلوب ، سماجی میدان میں "بین الادیان سماجی تعلقات"

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

چکیده

انسان ایک سماجى اور معاشرتى مخلوق  ہے، یعنى انسان صرف اور صرف سماج ہى میں زندگى گزار سکتا ہے، کیونکہ اس کى فطرت میں یہ ودیعت کى گئى ہے کہ وه انسانى تعلقات کے ساتھ انسانوں کے ما بین بود وباش اختیار کرےـ آپس میں اپنے تجربے اور کار آمد چیزوں کا تبادلہ کرے اور نفع بخش چیزوں میں ایک دوسرے سے تعاون بهى کرے کیونکہ سماج اور معاشرے اسى پر قائم وبرقرار رہتے ہیں اور زندگى کے مختلف شعبوں میں ترقى کى منزلیں طے کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں انسانى زندگى بہتر اور با معنى ہوجاتى ہے انسانی زندگی میں خوشحالی آجاتی ہےزندگی کے بہت سارے مسائل حل ہو جاتے ہیں معاشرے کا توازن برقرار رہتاہے .زیر نظر مقالے میں مرکزی نکات کے ضمن میں  سماجی زندگی کی تعریف اور دائرہ کار، قرآن مجید اور سماجی زندگی، اسلام اور ادیان عالم،  بین الادیان  رواداری کے روشن اسلامی اصول اور بین الادیان سماجی تعلقات  کوقرآنی آیات کے تناظر میں بیان کرنے کی سعی کی ہےاس کے علاوہ قرآن و سنت کی روشنی میں بین المذاھب سماجی ، معاشرتی اور خاندانی تعلقات کےان آداب، حدود و قیود اور شرعی ضوابط پرکو احاطہ تحریر میں لایا گیا ہےجن کے سلسلے میں قرآن نے موثرطریقے سے راہ نمائی فرمائی ہے ۔

کلیدواژه‌ها


عنوان مقاله [English]

Interfaith social relations

چکیده [English]

The Muslim Ummah, especially the developing states, is facing many problems, both internally and externally. Different sects and schools of thought are in a state of confrontation due to their intolerant attitude. 
Externally ,  their  territorial integrity , sovereignty and liberty is  under  attack  by western intervention,  and they are  blamed  for terrorism. In such a complex situation, the Holy Quran gives some universal principles to meet the challenges and also to avert confrontation. 
These principles equally address different sects in a religion as well as different religions on international level. In this paper, these Quranic principles are addressed with some detail.

کلیدواژه‌ها [English]

  • Human
  • Social Relations
  • Religions
  • Society
  • Quranic Teachings